You must sign in Login/Signup

New student? Register here

An important facility for 12th class students preparing for short questions urdu 12th class chapter 3 of BISE. Get hundreds of questions to prepare and get better marks in 12th urdu
Generic placeholder image

0

Our database contains a total of 0 questions for urdu Short Questions. You’ll prepare using this huge databank.

Question: 1
قتباس: دوسروں سے کام لینے کا انھیں بڑآاچھا سلیقہ تھا. وہ کچھ ایسے مہر آمیز طریقے سے کہتے تھے. اور اسطرح ہمت افزائی کرتے تھے کہ لوگ خوشی خوشی ان کاکام کرتےتھے. اپنے ملازموں اور ماتحتوں سے بھی ان کا سلوک ایسا تھا کہ وہ ان کی فرمائش کی تعمیل ایسی تن دہی اور شوق سے کرتے تھے جیسے ان کا کوئی زاتی کام ہو اور وقت پر جان لڑادیتے تھے". تشریح لکھیں.
Answer: 1
1-11
تشریح:محسن الملک گوناگوں خوبیوں کے مالک تھے لیکن ایک بڑی خوبی جو ان کی شہرت کا سبب بنی وہ ان کی انتظامی صلاحیت تھی. جن لوگوں سے دوسرے کام نہ لے سکتے ، محسن الملک اپنی جادوبیانی سے ان سے بآسانی خوش دلی سے کام لینے مین کامیاب رہتے. دوسرے سے کام لینے کی یہ خوبی ان کی خوش سلیتتگی کی وجہ سے تھی. وہ ماتحتوں اور اہم کار ساتھیوں کی حوصلہ افزائی کرتے اور یہ حوصلہ افزائی اس شفقت امیز لب ولیجے میں کرتے کہ کام کرنے والا تو کرتا ہی مگر ساتھ ہی ان کا گرویدہ ہوجاتا ور اسے ان کے ماتحت کام کرنے میں لطف آتا اور خوشی محسوس ہوتی.
Question: 2
سبق نواب محسن الملک کا تعارف و پس منظر بیان کریں.
Answer: 2
2-11
بابائے اردو مولوی عبدالحق 1870 میں ہاپوڑ ضلع میرٹھ میں پیدا ہوئے.ابتدائی تعلیم گھر پر ہوئی ا1895 میں حیدرآباد دن کے ایک سکول میں ملازمت اختیار کرلی. بعد ازاں صدر مہتم تعلیمات ہوکراورنگ آباد آباد منتقل ہوگئے. بعد میں یہ ملازمت ترک کرکے اورنگ آباد کالج کے پرنسپل ہوگئے. مولوی عبدالحق نے اردو کی ترویج و اشاعت کے سلسلے میں بے پناہ خدمات انجام دیں -حیدرآباد میں جامعہ عثمانیہ کے قیام میں ان کی کاوشوں کا بھی خاصا دخل ہے جس میں ایک وسیع دارالترجمہ قائم ہوا.مولوی عبدالحق ایک بہترین منتظم ہونے کے ساتھ ساتھ اعلی درجے کے محقق ، مورخ اور ماہر لسانیات اور صاحب طرز انشا پرواز بھی تھے.
Question: 3
سبق نواب محسن الملک کا مرکزی خیال لکھیں.
Answer: 3
3-11
مرکزی خیال: سرسید کے قریبی رفیق نواب محسن الملک سیاست حکومت تعلیمات اور معاشرتی اصلاح کے حوالے سے مسلمانوں کے بہت بڑے خیر خواہ تھے. مسلم لیگ، علی گڑھ یونیورسٹی اور اردو زابن کی ترویج ترقی کے لیے ان کی کاوشیں سنہری حروف میں لکھنے کے قابل ہیں.
Question: 4
مشکل الفاظ کے معنی لکھیں.
Answer: 4
4-11
نظم و نسق: انتظام ، بندوبست، حکومتی معاملات کی باقاعدگی- مرتب کرنا: ترتیب دینا -سوانح نویس: زندگی کے حالات لکھنے والا- خوشامدی: جھوٹی تعریف کرنے والا ، کاسہ لیس ، جاپلوس- اقتدار: حاکم ، اہل حکومت -منصف ، عہدہ مرتبہ- کہرام مچنا: شور و غوغا ہونا، آہ زاری کرنا- قلم فرسائی کرنا: لکھنا تحریر کی زحمت اٹھانا-نیچری : قانون قدرت کو ماننے والا لیکن خدا کا انکاری-حلقہ: دائرہ ، مجلس، محفل، منڈلی-تان ٹوٹنا: اختتام ہونا نمایان ہونا.
Question: 5
سبق اور سیاق کےحوالے سے تحریر کریں.
Answer: 5
5-11
سیاق و سباق: نواب محسن الملک کو اللہ تعالیٰ نے بہت خوبیاں عطا کی تھیں،وجاہت ، زہانت ، خوش بیانی اور فیاضی ان کی مثال ایک پارس پتھر کی سی تھی- مخالفین بھی ان کے حسن سلوک کے ہمیشہ معترف رہے. حیدرآباد میں ان کی سیاست دانی، تدبر، انتظامی قابلیت اور معاملہ فہمی کی شہرت تھی. اس پیراگرام کے سیاق و سباق میں نواب محسن الملک کی خوش بیانی، اور زہانت و لیاق کی بات کیگئی ہے ساتھ بمبئی جانے اور بدرالدین طیب جی کو سر سید کا ہمنوا اور ہم خیال بنادینے کے ہنر کا تعریف امیز زکر ہے.
Question: 6
نواب محسن الملک کے سبق کی تشریح کریں.
Answer: 6
6-11
تشریح : یہ سرسید تحریک یا خود سرسید کی خوش قسمتی تھی کہ انہیں اپنے مشن کی تکمیل کےلیے نہایت مخلص اور اپنے اپنے شعبے میں بے حد ماہر اور مستند لوگ میسر آئے. ان میں بعض لوگ تو ایسے تھے،جونہایت مخلص سماجی و اخلاقی مصلح ہونے کے ساتھ ساتھ اردو ادب کے بلند پایہ ادیب بھی تھ، جن میں مولانا الطاف حسین حالی، علامہ شبلی نعمانی، ڈپٹی نذیر احمد ، اور مولانا محمد حسین آزاد کی خدمات سنہری حروف میں لکھ جانے کے قابل ہیں.
Question: 7
مشکل لفظ کا معنی لکھیں.
Answer: 7
7-11
وجاہت: خوبصورتی دبدبہ، شان و شوکت- خوش بیانی: خوش گفتاری- فیاضی: سخاوت،فیض پہنچانا- انکل: اندازہ ،قیاس، تخمینہ- مسمی: موسوم کیا گیا ، جس کا یہ نام ہے. - مطلق : قطعا بالکل- عطائے -خطاب کے وقت : خطاب عطا کرتے ہوئے، حکومت یا ریاست کی جانب سے اعزازی لقب عطا کرتے وقت. موزوں : مناسب، منتانسب ، برمحل- پارس: ایسا پتھر جس کے متعلق مشہور ہے کہ جو چیز اسے چھو جائے اسے وہ سونا بنادیتا ہے. خاصیت: خصوصیت، تاثیر- کندن : خالص سونا بار، بوجھ احسآن، زمہ داری - معاوضہ نہ کرلیتے: اس کا بدلہ نہ دے لیتے، احسان نہ چکالیتے- زیر بارمنت: زیر احسان ، ممنون- سیاسی مصلحت: سیاسی حکمت عملی،حائل:حارج، رکاوٹ ڈالنے والا-دودھ سے مکھی کی طرح نکال پھینکنا: کسی چیز کو فالتویا نقصان دہ خیال کرتے ہوئ الگ کردینا.
Question: 8
سبق کا حوالہ متن تحریر کریں. سیاق و سباق کے حوالے سے. "ان کی ایک ہی تصنیف ہے........... ترجمانی صاف نظر آتی ہے".
Answer: 8
8-11
حوالہ متن: سبق کا عنوان : نواب محسن الملک مصنف کا نام: مولوی عبدالحق
Question: 9
سبق کا خلاصہ بیان کریں.
Answer: 9
9-11
قدرت نے نواب محسن الملک مرحوم کو بہت سی خوبیاں عطا کی تھیں. وجاہت، زہانت خوش بیانی اور فیاضی ان کی نمایاں صفات تھیں. وہ صحیح ًّمعنوں میں اسم باسمی تھے. جو بھی ان کے قریب ایا ان سے متاثر اور مستفید ہوئے بغیر نہ رہ سکا. وہ جو ہر قابل تھے اور حیدرآباد کی حکومت میں انھوں نے اپنی انتظامی سیاسی اور اخلاقی سوجھ بوجھ کا خوب خوب مظاہرہ کیا. حیدرآباد حکومت کے انتظامی اور مالی شعبوں کو انھوں نے جدید پیمانون پر اس طرح استعار کیا کے بڑے بڑے مدبر براور دانشوران کی زہانت اور عظمت کے قائل ہوئے بغیر نہ رھ سکے. حیدراباد کے خواص و عام میں ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے.کہ حیدرآباد سے ان کی رخصت کے وقت ریلوے سٹیشن پر ان کو الوداع کہنے والوں کا ایک بہت بڑا ہجوم جمع تھا.
Question: 10
اقتباس:دوسروں سے کام لینے کا انھیں بڑآاچھا سلیقہ تھا. وہ کچھ ایسے مہر آمیز طریقے سے کہتے تھے. اور اسطرح ہمت افزائی کرتے تھے کہ لوگ خوشی خوشی ان کاکام کرتےتھے. اپنے ملازموں اور ماتحتوں سے بھی ان کا سلوک ایسا تھا کہ وہ ان کی فرمائش کی تعمیل ایسی تن دہی اور شوق سے کرتے تھے جیسے ان کا کوئی زاتی کام ہو اور وقت پر جان لڑادیتے تھے". سیاق و سباق تحریر کریں.
Answer: 10
10-11
سیاق و سباق: محسن الملک پارس تھے جو بھی ان سے چھو گیا، کندن ہوگیا- حیدرآباد دن میں ان کی سیاست دانی ، تدبر اور انتظامی صلاحیت کے جوہر سامنے ائے- انھوں نے حیدرآباد کا نظم و نسق نہایت خوبی سے چلایا جب تک رہے نہایت دل عزیز رہے. انھیں ابتدا ہی سے مذہب سے لگاؤ تھا. اعلی درجے کے مقرر تھے. بڑے بڑےجلسوں میں فصاحت اور خوش بیانی کے جوہر دکھاتے ،شگفتہ مزاج بھی تھے.
Question: 11
اقتباس: دوسروں سے کام لینے کا انھیں بڑآاچھا سلیقہ تھا. وہ کچھ ایسے مہر آمیز طریقے سے کہتے تھے. اور اسطرح ہمت افزائی کرتے تھے کہ لوگ خوشی خوشی ان کاکام کرتےتھے. اپنے ملازموں اور ماتحتوں سے بھی ان کا سلوک ایسا تھا کہ وہ ان کی فرمائش کی تعمیل ایسی تن دہی اور شوق سے کرتے تھے جیسے ان کا کوئی زاتی کام ہو اور وقت پر جان لڑادیتے تھے". حوالہ متن لکھیں.
Answer: 11
11-11
حوالہ متن : سبق کا عنوان : نواب محسن الملک مصنف کا نام: مولوی عبدالحق